اساتذہ تنظیم 15 اگست کے بعد اسکول کھولنے کی حامی، وزیر اعلیٰ و وزیر تعلیم سمیت ذمہ داران سے خط و کتابت جاری

مالیگاؤں ١١ جون (نیوز مالیگاؤں نیٹورک) مہاراشٹر کا شمار ملک کی کورونا سے زیادہ متاثر ریاستوں میں ہورہا ہے لاک ڈاؤن فائیو اور ان لاک ون میں بہت سارے کاروبار کو چھوٹ ملنے اور آہستہ آہستہ حالات زندگی کے سازگار ہونے کا سلسلہ جاری ہے ایسے میں بہت سارے طلباء اور انکے سرپرستوں کا ماننا ہیکہ جس طرح سماجی دوری کیساتھ کاروبار جاری کرنے کا سلسلہ چل رہا ہے اسی طرح تعلیمی سلسلہ بھی شروع کیا جائے اور درسگاہوں کو کھول دیا جائے  تاہم اساتذہ کی تنظیموں کی یہ خواہش ہیکہ پندرہ اگست کے بعد ہی تعلیمی سلسلہ شروع کیا جائے اس سلسلے میں اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ کے ریاستی جنرل سکریٹری ساجد نثار سر نے بتایا کہ اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ کی جانب سے وزیراعلیٰ مہاراشٹر ادھو ٹھاکرے، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور وزیر تعلیم محترمہ ورشا گائیکواڑ اور تعلیمی کمشنر وشال ساڑونکے کو مطالباتی محضر نامہ کے ذریعے  اس بات کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسکول کب سے شروع کی جاۓ والدین، اساتذہ اور طلباء سبھی تشویش میں مبتلا ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے اسکولوں کو 15 اگست کے بعد ہی شروع کیا جائے اس طرح کی وضاحت کی گئی ہے۔اکھل بھارتیہ اردو شکشك سنگھ کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہیکہ اسکول، کالج 15 اگست کے بعد ہی شروع کی جائیں  نیز ریاست میں اسکول اور کالج کب شروع  کیے جائے گے اس سے متعلق کئی اخبارات  اور میڈیا اور متعلقہ آفیسران کے ذریعے سوشل میڈیا پر مختلف خبریں آرہی ہے جس سے طلباء اور اساتذہ، والدین،تشویش میں مبتلا ہے مرکزی وزیر فروغِ انسانی وسائل  محترم رمیش نشانک صاحب نے  ۱۵ اگست ۲۰۲۰ کے بعد اسکول اور کالج شروع کرنے کا ایک اشارہ دیا ہے۔ اس فیصلے کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت کو جلد سے جلد فیصلہ لینا چاہیے سنگھ کی جانب سے کورونا کی اس بیماری کی روک تھام  کے لئے حکومت مہاراشٹر کے اقدامات کی سراہنا کی گئی ہے۔ نیز حکومت نے آنلائن تعلیم کے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔حکومت کو اس ضمن میں ایک سرکیولر جاری کرنا چاہیے اور واضح طور پر بتانا چاہیے کہ ۱۵ اگست تک حکومت اسکول کالج شروع  نہ کریں اور طلباء اساتذہ کو اس  اس تشویش کا شکار نہ ہونے دیں اس طرح کا مطالبہ اکھل بھارتیہ اردو شکشک  سنگھ کے بانی و ریاستی سیکریٹری ساجد نثار احمد، ریاستی صدر محبوب تامبولی، ریاستی نائب صدر الطاف احمد، شیخ محمدذکی، ماسٹر صدیق، ساجد حمید،شاہد اختر، انصاری محمد یونس، شیخ چاند، و دیگر عہدے داران نے کیا ہے

Comments