طلباء لیڈر عمرخالد کی فوری رہائ کا ضلع کلیکٹر کے ذریعے مرکزی حکومت سےجلگاؤں دستور بچاؤ شہری ایکشن کمیٹی کا مطالبہ ‏

جلگاؤں ١٥ ِ ستمبر (سعید پٹیل )دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق طالب علم و طلباء لیڈر عمرخالد کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام ) ایکٹ( یواے پی اے ) کے تحت دہلی میں تشدد بھڑکانے کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔اسپیشل سیل نے عمرخالد سے گیارہ گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد اتوار کے روز عمرخالد کو گرفتار کیا۔دہلی پولیس جو مرکزی حکومت کے اختیارات میں شامل ہیں۔ان پر الزام لگایا ہےکہ عمرخالد نے طلباء کے سامنے بھڑکاؤ تقریر کی جو کہ دراصل عمرخالد جو طلباء لیڈر ہے۔انھوں نے طلباء کے سامنے قانون کے دائرے میں رہ کر دستوری فرائض کے تحت انھوں نے مرکزی حکومت کس طرح سی اےاے اور این آر سی کا نفاذ کرنا چاھتی ہیں۔اس کی مخالفت کی تھی۔اس معاملے کے سات ماہ بعد عمرخالد کو ملک غداری کے قانون کے ذریعے اظہارے راۓ کی آزادی کو دبا کر مرکزی حکومت ان کے بولنے کی آزادی چھیننا چاھتی ہے۔مرکزی حکومت اظہارے راۓ کی آزادی پر ملک سے غداری کے قانون کا غیرفائدہ اٹھا رہی ہے۔دستور بچاؤ شہری ایکشن کمیٹی کی جانب سے ہم مذمت کرتے ہیں۔اور مرکزی حکومت سے عمرخالد کی فوری رہائ کا مطالبہ کرتے ہیں۔اس طرح کا تحریری مطالبہ مرکزی حکومت سے ضلع کلیکٹر ان کے ذریعے دۓ گۓ میمورنڈم کے ذریعے کیا گیا۔ضلع کلیکٹر ابھیجیت راؤت کو مذکورہ مطالبے کا میمورنڈم کسان سنگھٹن کے سچین دھانڈے ،امبیڈکروادی تحریک کے مکندسپکالے ،مسلم منیار برادری کے ریاستی صدر فاروق شیخ ،کل جماعتی کونسل کے صدر سید چاند ،مراٹھا سیوا سنگھ کے رام پوار ،بلند چھاوا کے پرمود پاٹل پر مشتمل وفد نے دیا۔ضلع کلیکٹر انھوں نے مکتوب قبول کرتے ہوۓ کہاکہ آپ کے جذبات و مطالبہ مرکزی حکومت تک پہونچا یا جاۓگا۔اس طرح کا موصوف نے یقین دلایا۔ فوٹو کیپشن :جلگاؤں ضلع کلیکٹر ابھیجیت راؤت انھیں طلباء لیڈر عمرخالد کی فوری رہائ کا مطالبہ کا مکتوب دیتے ہوۓ مکند سپکالے ،فاروق شیخ ،سیدچاند ،سچن دھانڈے ،رام پوار اور پرمود پاٹل میمورنڈم کی کاپی دیکھاتے ہوۓ۔

Comments