جمعیۃ علماء مالیگاؤں کے شہری صدر مولانا شفیق احمد القاسمی نے حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر جھوڑگا کی مسجد المعروف مسجد قبا،سے متعلق چل رہی اردو ہندی پوسٹ پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر سنجیدہ اور عوام کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف قرار دیا ہے، انہوں نے کہا ہیکہ تمام قانونی دستاویزات کو دیکھنے اور سمجھنے اور اس سے متعلق ایڈوکیٹ سے معلومات حاصل کرنے کے بعد صاف اندازہ ہوتا ہیکہ جھوڑگا میں عیدگاہ، درگاہ کی زمینوں کا کوئی مسئلہ نہیں ہےیہ تینوں قانونی طور پر پوری طرح محفوظ ہیں، کوئی ایسا نقص نہیں جس سے کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچے، اس کے دستاویزات اور اخبار ڈسپلن 2016 میں شائع نوٹس کی کاپی بھی محفوظ ہئے، اس سلسلے میں مسجد کے ذمہ داران کے علاوہ ایڈوکیٹ عبدالمجید میمن اورنگ آباد اور جمعیۃ علماء ضلع دھولیہ کے ذمہ داران خصوصاً جنرل سیکریٹری عبدالاحد اسعدی صاحب سے بھی رابطہ کرکے تمام کاغذات کی اسٹیڈی کر لی گئی ہے، اور اس بات پر اطمینان کر لیا گیا ہے کہ مسجد، عید گاہ، درگاہ کی اصل زمین مکمل طور پر محفوظ ہئے اور ان کو کسی طرح کا کوئی خطرہ نہیں ہے،
مولانا شفیق احمد القاسمی نے اپنے بیان میں صاف طور پر بتایا ہئے کہ مسجد سے متصل جگہ جس کے مالکین غیر مسلم ہیں اور ان کے وارثین کے درمیان اختلافات ہیں وراثت کے معاملے میں، جس کی وجہ سے یہ زمین کافی دنوں سے فروخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ، گذشتہ تقریباً چھ ماہ قبل مسجد کے ذمہ داران سے ان کے کچھ خیر خواہوں کی پیش کش پر مسجد، عید گاہ ودرگاہ کے مفاد میں مفید بتا کراس کاسودا کیااور بیانے کی رقم ڈھائی لاکھ روپیہ بھی دیا، بقیہ رقم چھ ماہ یا ایک سال کی مدت میں دینا طے تھا، جس کے لئے کوتاہی کی گئی اور مقامی افراد نے دوسروں کے بھروسہ کام کرنا چاہا پھر تین چار روز قبل آنا فانا جس طرح سے اس معاملے کو جذباتی بنا کر سوشل میڈیا پر چلایا گیا یہ انتہائی افسوسناک اور غلط طریقہ ہئے، اس لئے عوام اطمینان رکھیں اور مسجد سے متصل زمین کے لئے جو سودا ذمہ داران مسجد نے کیا اس کے لئے تعاون کریں، کسی طرح کے جذباتی بیان کا اثر نہ لیں
Comments
Post a Comment