مرکزی حکومت فوری طور پر زراعت کے تینوں بل واپس لے۔جلگاؤں جماعت اسلامی ھند کا مطالبہ ضلع کلیکٹر کو مکتوب دیا گیا
جلگاؤں، یکم اکتوبر ( سعید پٹیل )مرکزی حکومت کے ذریعے غیر جمہوری طریقے سے کسان مخالف بل پاس کیا گیا۔اس کے خلاف یہاں جماعت اسلامی ھند جلگاؤں کی جانب سے پرزور احتجاج کیا گیا و اس ضمن میں ضلع کلیکٹر کو مذکورہ بل کی مخالفت و مطالبات کا مکتوب دیا گیا۔مرکزی حکومت نے جلد بازی میں منظور کرواۓ گۓ فارمرس ایگریمینٹ آن پرائس انشورنس اینڈ فارمرس سرویسیس بل ،دی فارمرس پروڈیوس ٹینڈس اینڈ کامرس بل ،اور ایسینشیل کموڈیٹی بل یہ تینوں بل واپس لے۔اس طرح کا پرزور مطالبہ جماعت اسلامی ھند جلگاؤں کی جانب سے ضلع کلیکٹر کو دۓ مکتوب کے ذریعے کیا گیا ہے۔حسب مخالف جماعتوں کو اعتماد میں نہ لیتے ہوۓ تینوں بل ہنگامہ آرائ کے درمیان منظور کرالیۓ گۓ۔ کارپوریٹ سیکٹر سے زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے سے آخری فائدہ کسانوں کو ہوگا۔اس طرح سرکارکا کہنا ہے۔لیکن اب تک کی کارپوریٹ سیکٹر کی تاریخ دیکھتے ہوۓ اس تعلق سے کسانوں کو بھروسہ نہیں ہے۔اس طرح میمورنڈم میں کہاگیا ہے۔زراعت کے شعبے میں شیطانی کمپنیاں آئیں گی اور کسانوں کو بھول بھلیاں کے طور پر ان کے فائدے کے منصوبے لائیں گی۔زراعتی پیداوار کی بازار کمیٹیاں اور ضمانتی قیمتوں کے منصوبے زمیں بوس ہوتے ہی وہ اپنےاصلی روپ دیکھا ناشروع کریں گی۔اس خطرے کی نشاندہی بھی مکتوب میں کی گئ ہیں۔اس سے بہتر ہےکہ کسانوں کو بلاسودی فنڈ فراہم کیاجاۓ ۔کسانوں کو ابتداء میں مالی مدد ،بیج ،کھاد مھیا کرایاجاۓ ۔اسی طرح گفتگو اور بحث کے بعد ہی تینوں قانون بناۓ جاۓ۔اس طرح کے مطالبات کۓ گۓ۔مکتوب دیتے وقت امیرمقامی شیخ مشتاق احمد ،مقامی سیکریٹری (جے آئ ایچ ) جمیل قریشی ،حفیظ خان ، شیخ شفقت حسین کے وفد نے میمورنڈم دیا۔ ان کے علاوہ محمد حنیف خان ،محمود خان ،عادل خان ،شیخ رضوان ،صیف اللا خان ، ابوالکلام اعظمی ،وسیم اختر ،شیخ ساجد اختر ،قریشی ابوبکر ،شیخ تاج الدین ، جماعت کے وابستگان ،رفقاۓ کار موجود تھے۔ فوٹو کیپشن جلگاؤں ضلع کلیکٹر دفتر کے باہر جماعت اسلامی ھند جلگاؤں کے مقامی امیر و اراکین کسان مخالف بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوۓ۔
Comments
Post a Comment