مالیگاؤں، 12 نومبر (این ایم این) کل سے سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ زیر گشت ہیکہ مالیگاؤں سینٹرل حلقہ اسمبلی کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی کی تقرری مہاراشٹر اسمبلی کی قانونی کمیٹی میں عمل میں آئی ہے تاہم نیوز مالیگاؤں کی تحقیق کے مطابق موصوف کی تقرری 'قانونی کمیٹی' نہیں بلکہ 'اُپّ وِدھان سمیتی' میں تقرری عمل میں آئی ہے-
*کیا ہوتی ہے 'اُپّ وِدھان سمیتی'؟* : اسمبلی کے مختلف امور کی نگرانی کیلئے ایک درجن سے زائد کمیٹیاں تشکیل دی جاتی ہیں جسمیں خواتین و اطفال سمیتی، پنچائیت راج سمیتی، گرنتھالیہ سمیتی، اقلیتی سمیتی، پرائیوٹ اسپتال سمیتی وغیرہ کا شمار ہے- 'اُپّ وِدھان سمیتی' کو قانونی سمیتی تو نہیں کہا جاسکتا البتہ یہ سمیتی قانون کے دائرے میں ہی رہ کر کام کرتی ہے- گزشتہ 5 نومبر 2020 کو تمام سمیتیاں تشکیل پائیں ہیں 'اُپّ وِدھان سمیتی' میں 14 اراکین شامل ہیں جس کی صدارت ایڈوکیٹ آشِش جیسوال کے ذمہ ہے اس سمیتی میں مفتی اسماعیل قاسمی کو 14 ویں نمبر پر جگہ دی گئی ہے یہ سمیتی ودھان سبھا اجلاس سے متعلق امور کی نگرانی کرتی ہے- کتنے اراکین اسمبلی ہال میں حاضر ہوئے یا غیر حاضر رہے اور انہوں نے کیا کیا سوالات کئے اسکی رپورٹ تیار کرنے کا کام اس سمیتی کے ذمہ ہوتا ہے
*سمیتی میں مفتی اسماعیل کی تقرری انعام نہیں امتحان* : جیسا کہ اوپری سطور سے معلوم ہوچکا ہیکہ سمیتی کے قیام کا مقصد اسمبلی اجلاس میں حاضر و غیر حاضر اراکین کی شماری، پوچھے جانے والے سوالات کی نگرانی کرنا ہوتا ہے اس سمیتی میں مفتی اسماعیل قاسمی کی نامزدگی کو ایک انعام نہیں بلکہ چیلنج اور امتحان کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے کیونکہ اس سمیتی کے اراکین تمام سیشن میں حاضر ہونگے تو ہی وہ دوسرے اراکین کی نگرانی کرسکیں گے
Comments
Post a Comment