جلگاؤں (نامہ نگار) انجمن خدمت خلق کے زیر انصرام جاری اے کے کے خانگی اردو پرائمری اسکول کی معاون معلمہ گوہر انجمن دختر شیخ لعل شہناز بی زوجہ ساجد خان کو ان کی شعبہ درس و تدریس میں غیر معمولی کارکردگی کے عوض آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئیٹا)کی جلگاؤں شاخ نے مولانا افضل حسین ایوارڈ برائے ۲۰۲۰ سے نوازا ۔ موصوفہ گزشتہ تین دہائیوں سے انجمن خدمت خلق کے شعبہ پرائمری میں درس و تدریس کی خدمات انجام دے رہی ہیں موصوفہ نے انتہائی نازک دور میں تعلیم حاصل کی تعلیمی شہر مالیگاﺅں سے درس و تدریس کا ڈپلومہ کورس مکمل کیا جہاں کی تخلیقی تعلیمی مسابقت نے ان میں پوشیدہ صلاحیتوں کو جلا بخشی اور وہ ابھر کر سامنے آئی، درس و تدریس کی مہارت کے ساتھ موصوفہ سلائ، بنائ، کڑائ،زردوزی،دست کاری پینٹگ جیسے فنون پر مہارت رکھنے کے ساتھ اپنی زیر تربیت طالبات کو بھی یہ فنون سکھاتی ہیں۔اپنی جاذب و شیریں آواز کا استعمال وہ اپنی طالبات کو حصہ نظم کی درس و تدریس کے لۓ خصوصی طور پر کرتی ہیں وہی نثری تدریس کے لۓ ڈرامائی طریقہ استعمال کرتی ہیں
جس سے انکی تدریس اور موثر و پرکشش بن جاتی ہے طالبات یک سوئ سے اس سے لطف اندوز ہو کر اسی انداز میں اسے گنگناتیں بآسانی ازبر کرلیتیں شعبہ درس و تدریس میں استعمال ہونے والے نۓ نۓ تجربات و رجحانات، پرمسرت طریقہ تدریس، طفل مرکوز تعلیم ہو یا سرگرمیوں پر مشتمل طریقہ تعلیم ان چیلنجز کی تیاری کے لئے موصوفہ شعبہ تعلیم کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے مختلف تربیتی کورسس میں بذات خود دلچسپی کے ساتھ شرکت کرتی بلکہ اس میں پیش رہ کر مختلف سرگرمیوں میں تعاون کرتیں۔دور جدید کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے موصوفہ نے نہ صرف اپنی جماعت ڈیجیٹل کی بلکہ اپنے مکمل شعبہ کی سبھی جماعتوں کو ڈیجیٹل کرنے میں کلیدی رول اداکیا۔ اپنی طالبات کو مختلف مسابقاتی امتحانات اور مقابلوں میں شریک کراتی ایک خوش مزاج مشفیق استانی کے طور پر طالبات انہیں دیکھتی ہیں تو ان کے ہم پیشہ ساتھی اساتذہ اور اسکول انتظامیہ کی نگاہوں میں بھی وہ مقام رکھتی ہیں امسال وہ اپنے شریک سفر کے ہمراہ سفر بیتل اللہ کی عازم تھی ان کا نمبر بھی لگ چکا تھا مگر یہ سفر کورونا کی نزر
ہوگیا امسال پھر موصوفہ پر عزم ہے اللہ انکے عزم کو جلد پورا کریں اور وہ اسی طرح اپنے علم ہنر سے قوم و ملت کو فیض پہنچاتی رہیں۔انہوں نے اس اعزاز سے نوازے جانے پر اللہ عزوجل کا شکر ادا کرتے ہوئے اپنی محنت اور لگن کا راز افشاں کیا کہ ہمار ےمعاشی حالات انتہائی کمزور تھے مگر اللہ نے حصول علم کا جذبہ پہلے ہی سے دیا تھا اسی راستے پر جمے رہے اللہ نے محنت کا صلہ دیا تعلیم مکمل ہوئ فورا ایک اعلی درجہ کے ادارے میں خدمات انجام دینے لگی
Comments
Post a Comment