وارڈ نمبر 21 میں ڈاکٹر خالد پرویز کا عظیم الشان استقبالیہ

مالیگاٶں (پریس ریلیز) گذشتہ شب وارڈ نمبر 21 میں وارڈ کے کارپوریٹر ڈاکٹر خالد پرویز کو تاریخی استقبالیہ دیا گیا ۔ جس طرح وارڈ بسنے سے لے کر اب تک کی پوری تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈاکٹر خالد پرویز نے پورے وارڈ میں کاموں کا جال بچھایا ۔ اسی طرح وارڈ کی بیدار اور باشعور عوام نے بھی اپنا فرض نبھاتے ہوٸے اس وارڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنے محبوب کارپوریٹر کا استقبال کرکے انکی حوصلہ افزاٸی کی ۔ اس غیر سیاسی پروگرام میں ہر سیاسی جماعت کے ماننے والے لوگ موجود تھے ۔ اور ہر کوٸی ڈاکٹر خالد کے تعمیری کاموں کا اعتراف کرتے نظر آیا ۔ 
یہ استقبالیہ پروگرام ادارہ نداۓ حق کی جانب منعقد کیا گیا ۔ جس میں نظامت کے فراٸض انیس انجم صاحب نے ادا کیۓ ۔ دوران نظامت انیس انجم صاحب نے اپنے تہنیتی خطاب میں کہا کہ ”ہم جب اپنی کسی تکلیف کا ذکر کرتے ہیں تو کچھ چینل والے آجاتے ہیں دو دو ماٸیک لے کر اور ڈاکٹر صاحب کی مخالفت میں ہمارے بیان کو خوب مشتہر کرتے ہیں ۔ آج جبکہ ہماری تکلیف کو ڈاکٹر صاحب نے آرام میں بدل دیا ہے تو ان چینل والوں کو چاہیۓ کہ وہ دوبارہ آکر ہمارے تاثرات لیں اور اسکو بھی مشتہر کریں ۔ تاکہ کام کرنے والوں کی حوصلہ افزاٸی ہوسکے ۔“
ڈاکٹر خالد پرویز نے اپنے مفصل اور مدلل خطاب میں کہا کہ ”جب میں اس وارڈ میں الیکشن لڑنے آیا تھا تو انکی کوٸی پہچان نہیں تھی ۔ صرف یہ کہ میں یونس عیسی کا لڑکا ہوں ۔ باوجود اسکے کہ سامنے خاندانی و دگج سیاسی جو کہ خود گٹ نیتا ، بڑا بھاٸی ایم ایل اے ، والد دو مرتبہ ایم ایل اے ، والدہ میٸر تھی پھر بھی وارڈ کی عوام نے مجھ پر اپنا اعتماد و بھروسہ جتایا جس کے لیۓ میں تاعمر وارڈ کی عوام کا شکر گذار رہوں گا ۔ اس وارڈ کے لوگوں نے مجھے ایک نٸی پہچان دی جس احسان میں کبھی نہیں اتار سکتا ۔ 
الیکشن کے دوران جو وعدے میں نے کیۓ تو اسوقت اسکا مذاق اڑایا جاتا تھا ۔ لیکن آج وارڈ کی ضرورت کے تقریباََ 70 فیصد کام مکمل ہوچکے ہیں اور بقیہ کاموں کو جن کو ضرورت کے پیش نظر ہم نے دوسرے نمبر پر رکھا تھا وہ بھی آنے والے دنوں میں پورے ہوجاٸیں گے ۔ وارڈ کے لوگوں نے مجھ پر پانچ سالوں کے لیۓ اعتماد جتایا ہے ۔ پانچ سال پورے ہونے پر اگر میں آپ سے کیۓ وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہوں گا تو دوبارہ آپ کے درمیان نہیں آٶں گا ۔“ 
اپنے خطاب کے دوران ڈاکٹر خالد پرویز نے مخالفین کی جانب سے لگاۓ گٸے جھوٹے الزامات اور پروپیگنڈوں کا جواب دیتے ہوۓ کہا کہ ”ہم پر کسی نے کوٸی احسان نہیں کیا ہے ۔ ہم نے اپنی حکمت عملی و ہمارے ساتھیوں کی محنت سے فنڈ حاصل کیا اور وارڈ کا نقشہ بدلنے مں کامیاب رہے ۔ لیکن ہمارے مخالفین اس وارڈ میں آج بھی عوام کے درمیان آکر نفرت کا بیج بورہے ہیں اور اپنی بھڑاس نکالنے کے لیۓ عوام میں دشمنی نفرت و عصبیت کا بیج بورہے ہیں ۔ وارڈ کی عوام کو سمجھ لینا چاہیۓ کہ کون بڑی بڑی باتیں کرتا ہے ۔ اور کون عوام کی ضروریات کی تکمیل کرتا ہے ۔“ انہوں نے بنا کس کا نام لیۓ کھلا چیلنج کیا کہ ”اگر ہمارے مخالفین اپنے دعوٶں میں سچے ہیں تو آمنے سامنے اسٹیج لگالیں اور عوام کو سچاٸی بتانے کی ہمت کریں ۔سیاست کام کاج کی ہونی چاہیۓ بدگمانی اور جھوٹ فساد کی نہیں ۔ اگر آپ کہیں کوٸی اچھا کام کرتے ہو تو میں اس غیر سیاسی اسٹیج سے آپ کی ستاٸش کرتا ہوں لیکن آپ میں تو اتنی بھی اخلاقی جرآت نہیں ہے ۔ آپ تو ہمارا حق مار کر اپنی گندی سیاست چمکانے کی کوشش کررہے ہو ۔ لیکن اس وارڈ کی عوام نے اب تبدیلی کے فرق کو محسوس کرلیا ہے  اور مجھے امید ہے کہ آنے والے وقت میں اس وارڈ کی عوام آپ کو مناسب جواب دے گی“
اس تاریخی موقع پر وارڈ کی درجنوں کلبوں اداروں نے ڈاکٹر صاحب کو پھولوں کے ہار سے لاد دیا اسناد و ٹرافیاں انکی خدمت میں پیش کرتے ہوۓ مستقبل میں بھی ان کے ہمراہ چلنے کا یقین دلایا ۔ ہجوم کا یہ عالم تھا کہ سامنے تاحد نگاہ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا اژدھام اور اطراف کی گلیوں میں بھی کھڑے رہنے کے لیۓ جگہ نہیں تھیں ۔ خواتین اور ماٸیں بہنیں اپنے گھروں کےدروازے کھڑکیوں و گیلری سے اپنے چہیتے کارپوریٹر کی باتوں کو سن رہی تھیں اس قسم کی تفصیلی و تحریری اطلاع قاٸدوسالار مجلس مالیگاٶں میڈیا سیل کے اشتیاق احمد 42 نے دی

Comments