املنیر تحصیل کے شیروڈ واسیوں نے ذات۔پات سے اوپر اٹھ کر گرام پنچایت چناؤ میں مسلم امیدوار کو بلامقابلہ منتخب کرکے نئ مثال قائم کی
جلگاؤں (سعید پٹیل)جہاں جس سماج کے زیادہ راۓ دہندگان اور قریبی و دور کے رشتہ داروں کی کثیر تعداد ایسے امیدوار کو موقعہ دینے والی گرام پنچایت کے چناؤ میں اس تعلقہ کے شیروڈ اس گاؤں میں ذات۔پات اور سماج سے اوپر اٹھ کر بلاتفریق کۓ اور پرانی روایتوں کو ایک طرف کرتے ہوۓ ایک بڑی مثال قائم کی ہے۔ ذرائع سے موصولہ خبر کے مطابق گاؤں میں مسلم خاندان کے گھر کی افسانہ اکبر کھاٹک انھیں بلامقابلہ منتخب کیاگیا۔تعلقہ کے شیروڈ اس گاؤں کے مختلف سماجوں اور برادریوں کے مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران مختلف اداروں میں نمائندگی کرتے ہیں۔اس لۓ شیروڈ میں گرام پنچایت کا چناؤ میں مقابلہ آرائ کے امکانات تھے۔لیکن گاؤں والے جوکریں اسے لیڈران بھی کیا کریں گے۔اس کی مثال یہاں رقم کی گئ۔گرام پنچایت انتخاب میں وزیراء اور لیڈران کو بھی کبھی۔کبھی کثیررشتہ داروں کی تعداد رکھنے والے امیدوار بڑوں کو بھی منہ کی کھانے پر مجبور کرتے ہیں۔اس لۓ ہوشیار افراد بھی یہاں کی سیاست سے اپنے آپ کو الگ کرلیتے ہیں۔املنیر تحصیل کے شیروڈ گاؤں میں بھی گرام پنچایت چناؤ ہونے جارہاہے۔ایسے چناؤی ماحول میں گاؤں کے وارڈ نمبر ١ جو عام خاتون کی نشست کےلۓمختص ہیں۔اس وارڈ کےلۓ افسانہ اکبر کھاٹک ،انیتا دلیپ پاٹل ،سنندابائ اشوک مالی ،چھایا وکاس مہاجن ان خواتین نے امیدواری پرچہ داخل کیا تھا۔گاؤں میں کھاٹک برادری کا اکلوتا خاندان آباد ہے۔ان کے پاس کوئ رشتہ دار نہ سماج پھر بھی گاؤں واسیوں نے انسانی جذبہ کی ذات کو مقام دیتے ہوۓ افسانہ اکبر کھاٹک انھیں بلامقابلہ منتخب کرنے کا طۓ کیا۔ان کے ہمراہ انیتا دلیپ پاٹل انھیں بھی بلامقابلہ منتخب کرنے کےلۓمقابل امیدوار سنندابائ مالی اورچھایا مہاجن انھوں نے چناوی میدان سے اپنے نامزدگی واپس لیں۔اسی طرح وارڈ نمبر ٣ اور ٤ سے نریندرپاٹل اور سریکھا پاٹل بھی بلامقابلہ منتخب ہوۓ ہیں۔
Comments
Post a Comment