اورنگ آباد (ایجنسیاں) : تاریخی شہر اورنگ آباد کا نام بدلنے کی کئی سالوں سے کوشش کی جاتی رہی ہے شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا میں ایک اداریہ میں اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر رکھنے سے متعلق شائع ہوا جس پر سیاست تیز ہوتی دکھائی دے رہی ہے ایک جانب شیوسینا اور بی جے پی نام بدلنے کے حق میں ہیں جبکہ سرکار میں شامل این سی پی خاموش ہے لیکن کانگریس نے اورنگ آباد کا نام بدلنے کی شدید مخالفت کی ہے کانگریس کے ریاستی صدر و وزیر صاحب تھورات نے کہا ہیکہ نام کی تبدیلی ہماری مہا آگھاڑی سرکار کے مشترکہ پروگرام کا حصہ نہیں ہے ہم تعمیر و ترقی کیلئے اکٹھا ہوئے ہیں
اس سلسلہ میں شعبہ جرنلزم ،ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر یونیورسٹی، اورنگ آباد کے پروفیسر جے دیو ڈولے نے اس پر کہا کہ بی جے پی شیوسینا پچھلے پچیس برسوں سے اورنگ آباد کا نام بدلنے کی کوشش میں لگی ہیں اس کوشش کے پیچھے تفرقہ پیدا کرنے کی سازش معلوم ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ ہندو اور مسلمانوں میں دوریاں پیدا کرنے کی یہ کوشش ہے نام بدل جانے سے شہر بہتر ہو جائیگا ایسا نہیں ہے انہوں نے سوال کیا کہ ملک میں کئی شہروں کے نام بدلے گئے لیکن کیا ان سے لوگوں کے معیارزندگی میں کوئی تبدیلی آئی ؟ شہر کا نقشہ بدلا کیا ؟ تاریخ کو بدلا نہیں جاسکتا اور نہ ہی اس طرح سے تاریخ بنائی جاسکتی ہے‘‘
Comments
Post a Comment