فاروقی صاحب کی موت ۔۔۔اردو ادب کا ناقابل تلافی نقصان : سید یحیٰی نشیط

کھام گاؤں (واثق نوید) شمس الرحمان فاروقی اردو ادب کا وہ ستون تھے جن کے  جانے کے بعد اردو ادب میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے   اور اب  شاید ہی کوئی اس خلا کو پْر کر سکے ۔۔ ان اندیشوں کا اظہار سید یحیٰی نشیط (چیئرمن اردو لسانی کمیٹی ' بال بھارتی پونے ) نے  اردو ادب کے مشہور و معروف محقق ' نقاد' ماہر لسانیات  اور ناول نگار پدم شری شمس الرحمان فاروقی کی وفات پر بال بھارتی پونے کے شعبہ اردو  میں مورخہ 7 جنوری کی شام منعقد  تعزیتی نشست  کے صدارتی خطبے میں کیا_ آپ  نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ اردو ادب میں فاروقی صاحب کی طویل خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ آپ نے اردو زبان و  ادب کی کئی اہم  اصناف میں  گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔ جس سے  شائقین اردو  ادب استفادہ کررہے ہیں اور مستقبل میں بھی اس کا سلسلہ دراز رہے گا _ تعزیتی نشست کا آغاز حسبِ روایت تلاوت قرآن پاک سے ہوا _ ابتدائی و افتتاحی کلمات میزبان، بال بھارتی پونہ کے  اردو افسر خان نوید الحق صاحب نے ادا کیے _ آپ نے فاروقی صاحب کی زندگی اور ادبی کارناموں پر بھر پور روشنی ڈالی _آپ نے اس موقع کا خصوصی طور پر ذکر کیا جب فاروقی صاحب' مشہور شاعر و ادیب مظفر حنفی کے ساتھ بال بھارتی کے دفتر (پونہ) تشریف لائے تھے اور اردو  بال بھارتی کی تیار کردہ اردو زبان کی درسی کتابوں کا جائزہ لیتے ہوئے اس کی ترتیب وتدوین کو، مشمولات کو خوب سراہا تھا ۔ 
  اس موقع پر اردو لسانی کمیٹی کے معزز رکن، معروف نقاد جناب سلیم شہزاد (مالیگاؤں) نے  اپنے گرانقدر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمس الرحمان فاروقی کا رسالہ شب خون ایک رجحان ساز رسالہ تھا ۔اسی رسالے نے زمانے کو حقیقی جدیدیت سے متعارف کروایا جبکہ دنیا ترقی پسندی کو ہی جدیدیت سمجھ بیٹھی تھی اس دور میں فاروقی صاحب کے جاری کردہ رسالے شب خون نے نئے لکھنے والوں کی تربیت کی اور جدیدیت کا رجحان پیدا کیا ۔ سلیم شہزاد نے مزید کہا کہ فاروقی صاحب کا اردو ادب پر ایک بڑا احسان یہ بھی ہے کہ انہوں نے ابن صفی کے جاسوسی ناولوں کا انگریزی زبان میں ترجمہ کیا جسے آکسفورڈ یونیورسٹی نے  اہتمام سے شائع کیا جو ہماری آنے والی نسلوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
اس نشست میں ایوت محل سے ڈاکٹر سید یحیٰی نشیط، امراوتی سے ڈاکٹر ناصرالدین انصار' ناگپور سے ڈاکٹر محمد اسد اللہ ' اچل کرنجی سے عرفان شاہ نوری ' مالیگاوں سے سلیم شہزاد 'یاسین اعظمی 'اورنگ آباد سے سید امجد قادری 'بھیونڈی سے شمیم اقبال مومن ' شولاپور سے ریاض احمد ولسنگکر 'وجاہت عبدالستار اور جنّر سے انتخاب احمد شریک تھے ۔
اس تعزیتی نشست کی نظامت یاسین اعظمی نے کی جبکہ انتخاب احمد نے شرکا کا شکریہ ادا کیا ۔ آخر میں فاروقی صاحب کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی _ بال بھارتی کے اسپیشل آفیسر خان نوید الحق کی میزبانی میں اس نشست کا انعقاد عمل میں آیا ۔

Comments