اسدالدین اویسی پر جان لیوا حملہ کرنیوالا ایک ملزم گرفتار

لکھنؤ (این ایم این) : مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی پر آج شام کے قریب جان لیوا حملہ ہوا تاہم اویسی اور انکے رفقائے کار بال بال بچ گئے اس ضمن میں پولس نے ایک ملزم کو گرفتار کرکے تحقیقات شروع کردی ہے معروف اردو پورٹل 'اردو لیکس' کی رپورٹ کے مطابق بیرسٹراسد الدین اویسی صدرکل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے حملہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پد یاترا کے بعد وہ کٹھورپہنچے اوروہاں نعمان صاحب کے مکان پرظہرانہ کے بعد نمازادا کی اوردہلی کیلئے روانہ ہوئے، جیسے ہی ہماری گاڑی ٹول گیٹ کے پاس پہنچی، ہمارے ساتھ چارگاڑیاں تھیں ایک گاڑی سامنے اوردو گاڑیاں پیچھے تھیں۔ ٹول گیٹ کے پاس جیسے ہی گاڑی کی رفتارآہستہ ہوئی اچانک زورکی آواز آئی۔ صدرمجلس نے بتایا کہ ان کے دوست یامین خان جو گاڑی چلا رہے تھے انھوں نے بتایا کہ حملہ ہوا ہے اورسامنے کی گاڑی کو دھکہ دے کر گاڑی آگے بڑھادی۔ صدرمجلس نے بتایا کہ پیچھے کی گاڑی میں سابق میئرماجد حسین موجود تھے۔ ان کی گاڑی پرفائر کے بعد پیچھے کی گاڑی پربھی فائرنگ کی گئی اورماجد حسین کے ڈرائیور نے ایک شوٹرپرگاڑی چڑھادی جس کے نتجہ میں وہ زخمی ہوگیا جبکہ اس کے ساتھی نے پیچھے کی دوسری گاڑی پربھی فائرنگ کی۔ صدرمجلس نے بتایا کہ کچھ ہی دیرپہلے انھیں پولیس کے اعلیٰ عہدیدار کی جانب سے اطلاع دی گئی کہ فائرنگ کرنے والا ایک ملزم پکڑا گیا ہے

Comments