لدھیانہ (ایجنسی) پی ایم نریندر مودی کی سیکورٹی میں نقب زنی معاملے پر تنازع کے بعد اتوار کو پنجاب میں سیکورٹی سسٹم پر ایک بار پھر سوال کھڑے ہوگئے۔اتوار کو ہلوارہ سے لدھیانہ جاتےوقت کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر ایک نوجوان نے جھنڈا پھینک کر مارا۔
راہل گاندھی اتوار کو لدھیانہ میں کانگریس کے اگلے وزیر اعلیٰ کے چہرے کا اعلان کرنے پہنچے تھے۔ وہ دوپہر ہلوارہ ایئر فورس اسٹیشن پہنچے۔ وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چننی، پارٹی صدر نوجوت سنگھ سدھو، سابق صدر سنیل جاکھڑ، پارٹی کے پنجاب انچارج ہریش چودھری، سری فتح گڑھ صاحب کے ایم پی ڈاکٹر امر سنگھ بوپارائے، وزیر بھارت بھوشن آشو، رائے کوٹ سے پارٹی کے امیدوار کامل امر سنگھ بوپارائے نے استقبال کیا۔اس کے بعد راہل کا قافلہ لدھیانہ کےلئےروانہ ہوا۔
راہل گاندھی کی کار پر ایئر فورس اسٹیشن ہلوارہ سے لدھیانہ حیات ریجنسی ہوٹل جا رہی تھی ہرشیلا ریزورٹ کے سامنے ایک نوجوان نے کانگریس پارٹی کے جھنڈادے مارا جو سیدھا راہل گاندھی کےمنھ پر لگا۔ اس کےبعد راہل گاندھی بری طرح گھبرا گئے۔ کار کو سنیل جاکھڑ چلا رہے تھے اوروزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چننی اور پارٹی صدر نوجوت سنگھ سدھو پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے۔ وہیں اس واقعہ کے بعد سیکورٹی میں تعینات تمام افسران کے ہاتھ پھول گئے۔
بتایا جا رہا ہے کہ نوجوانوں کا یہ گروپ پارٹی تنظیم این ایس یو آئی کا تھا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ تنظیم کے کسی رکن نے جوش میں جھنڈا راہل گاندھی کی طرف پھینکا جو سیدھا ان کے چہرے پر جا لگا۔ ابھی تک پولیس کی جانب سے کسی کی گرفتاری کی اطلاع نہیں ہے۔ اسی وقت جھنڈا مارنے والا نوجوان اپنے ساتھیوں سمیت موقع سے فرار ہو گیا۔
Comments
Post a Comment