ٹی ای ٹی بدعنوانی معاملہ، 3995 صفحات پر مشتمل چارٹ داخل

کھام گاؤں (واثق نوید) ریاست مہاراشٹر کے تعلیمی حلقوں میں ٹیچر اہلیتی امتحان ، بدعنوانی معاملہ  موضوع بناہوا ہے۔ دن بدن اس معاملے میں تحقیقات کے بعد نئے نئے انکشافات ہورہے ہیں جس سے محکمہ تعلیم سمیت پوری ریاست حیرت زدہ رہ گئی۔

بد عنوانی معاملے کی جانچ کرنے پر پونہ سائبر پولیس نے  15 افراد کو گرفتار کرکے انکے خلاف پونہ عدالت میں 3995 صفحات پر مشتمل چارٹ شیٹ داخل کردی۔ جس میں پولیس نے بتایا کہ مزید 12 ملزمین کی گرفتاری باقی ہیں وہ فرار ہوگئے۔ ان سے تحقیقات کے بعد ملزمین کی تعداد میں اصافہ بھی ہوسکتا ہے۔ اس موقع پر سائبر پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے ضبط کیئے گئے الیکٹرانک آلات ، اور دستاویزات سے ہمارے پاس پختہ ثبوت موجود ہیں۔ گرفتار ملزمین میں محکمہ تعلیم کے اعلی افسران ، جے اے سافٹ ویئر ٹیکنالوجیز کے ڈائریکٹر ، سفید پوش دلال شامل ہیں۔  فرار ملزمین کی گرفتاری کے بعد انکے رابطے میں کون کون تھے ، اسکی جانچ کے بعد مزید سفید پوش دلالوں کے نام سامنے آنے کے امکانات ہیں۔ ان سفید پوش دلالوں کی اب خیر نہیں۔۔۔
اس درمیان ایک ٹی وی چینل نے اپنے نمائندوں کی تحقیقی رپورٹ پیش کرکے ہر ضلع میں موجود بوگس مدرسین کی تعداد پیش کرکے پوری ریاست میں کھلبلی مچادی۔ جس سے یہ بات سامنے آئی کہ کونسے ضلع میں کتنے نااہل  اساتذہ ، درس وتدریس کے فرائض انجام دیتے ہوئے ملک کے بچوں کا مستقبل خراب کررہے ہیں۔ چینل نے ان نااہلوں کے اہل ہونے پر بھی روشنی ڈالی ۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ جس نا اہل امیدوار کو 28 نمبرات ملے تھے اس کے او ایم آر شیٹ پر 82 نمبر بتائے گئے۔ او ایم آر شیٹ تبدیل کی گئی۔ بوگس نمبرات دیئے گئے ۔ یہی نہیں بلکہ کچھ افراد کو جعلی مارک شیٹ دی گئی۔


ناسک ضلع میں 1154 جبکہ بلڈانہ ضلع میں بھی 340 بوگس اساتذہ کی تعداد بتائی گئی ۔ وہ اساتذہ کونسے ؟؟؟ان کو  کامیاب بنانے والے دلال کون ؟؟؟ عوام میں اس بات کو لیکر چرچا جاری ہے ، شوشل میڈیا پر تو اس کی خوب مذمت کی جارہی ہے۔  بلڈانہ ضلع میں  340 اساتذہ پائے گئے 420 ۔۔اس طرح ان نااہل اساتذہ کی خبر شیئر کی جارہی ہیں۔
دیکھنا ہے کہ ان 340 اساتذہ کے تعلق سے محکمہ تعلیم کیا قدم اٹھاتا ہے۔

Comments