ایم آئی ایم ریاستی حکومت میں شامل ہونے کیلئے تیار، مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل تیز، مختلف لیڈران نے ظاہر کیا ردّ عمل
ممبئی (این ایم این) آج ایک مرتبہ پھر مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچ گئی جب ایم آئی ایم مہاراشٹر حکومت کی 'مہا وکاس اگھاڑی' میں شامل ہونے کیلئے تیار ہورہی ہے ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق یو پی میں بی جے پی کی جیت میں ایم آئی ایم کا ہاتھ شامل ہونیکا الزام قدآور سیاسی تجزیہ کار و صحافی لگا رہے ہیں اور ایک مرتبہ پھر سے ایم آئی ایم پر بی جے پی کی بی ٹیم ہونیکا الزام لگ رہا ہے اپنے ماتھے پر لگے اس کلنک کو صاف کرنے کیلئے ایم آئی ایم مہاراشٹر کی مہاوکاس اگھاڑی میں شامل ہونا چاہتی ہے تاہم کانگریس، این سی پی اس معاملہ لیکر 'شبھ مہورت' کے انتظار میں ہیں جبکہ شیوسینا نے ایم آئی ایم کو اپنے ساتھ لینا یا لکڑی سے چھونا تک گوارا نہیں کیا ذرائع سے موصولہ تفصیلات کے مطابق ایم آئی ایم کے ریاستی صدر امتیاز جلیل نے اپنی والدہ کے انتقال پر تعزیت کیلئے آئے ریاستی وزیر صحت و مہاوکاس اگھاڑی کے اہم رکن راجیش ٹوپے سے کہا تھا کہ "ان کی پارٹی مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے اس سلسلے میں اگر حکومت میں شامل رہنما ان سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو وہ بات چیت کے لیے تیار ہیں، انکی پارٹی پر بی جے پی کی بی ٹیم ہونیکا الزام لگایا جارہا ہے اس لئے ایم آئی ایم مہاوکاس اگھاڑی میں شامل ہونے تیار ہیں" اس پر کانگریس اور این سی پی نے کوئی جواب نہیں دیا ہے البتہ بی جے پی اور شیوسینا کا ردّ عمل سامنے آیا ہے بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ" تمام جماعتیں بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست دینے کے لیےمتحد ہو رہی ہیں، لیکن بی جے پی کو کوئی نہیں ہرا سکتا ملک کےعوام وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ہیں اس لیے بی جے پی کو کسی اور حمایت کی ضرورت نہیں ہے شیوسینا ترجمان سنجے راوت نے کہا کہ "ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا یہ بی جے پی کی بی ٹیم ہے پورے ملک نے یہ دیکھا ہے وہ بی جے پی کی بی ٹیم ہی رہے ہماری انہیں نیک تمنائیں ہیں"
Comments
Post a Comment