ممبئی (این ایم این) : گزشتہ دو روز سے مہاراشٹر کی شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کی مخلوط 'مہاوکاس اگھاڑی' میں مجلس کے اراکین کی شمولیت کو لیکر مہاراشٹر کی سیاسی فضا گرمائی ہوئی ہے، ایک جانب بی جے پی 'مہاوکاس اگھاڑی' میں پھوٹ ڈال کر حکومت چلانے کے سنہرے سپنے بُن رہی ہے وہیں مہاوکاس اگھاڑی کی تینوں پارٹیاں ایم آئی ایم کو اپنے ساتھ لینے کے موڈ میں نظر نہیں آرہی ہیں اب تک ایم آئی ایم کی سرکار میں شمولیت کو لیکر کئی لیڈران نے بیان بازی کی لیکن اب مہاوکاس اگھاڑی کے صدر، شیوسینا چیف و وزیراعلیٰ مہاراشٹر ادھو ٹھاکرے نے بھی بیان دیا ہے انکا بیان کافی اہمیت کا حامل ہے موصوف نے شیوسینا کے اراکین پارلیمنٹ اور اہم عہدیداران سے ورچول میٹنگ میں کہا کہ شیوسینا ایک ہندوتوا پر یقین رکھنے والی پارٹی ہے وہ ایم آئی ایم کیساتھ کیسے جاسکتی ہے موصوف نے مزید کہا کہ "ایم آئی ایم اور بی جے پی کے درمیان ایک تال میل ہے اور یہ پورا بی جے پی کا ایک گیم پلان ہے تاکہ ایم آئی ایم کے ساتھ لیتے ہی شیوسینا کو بدنام کیا جاسکے ہم ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے" ادھو ٹھاکرے کے ذریعے ایم آئی ایم کو یکسر مسترد کرنے کے بعد اب کوئی گنجائش نظر نہیں آتی کہ مہا وکاس اگھاڑی میں ایم آئی ایم کو شامل کیا جائے
Comments
Post a Comment