نئی دہلی (ایجنسیاں) : مہاراشٹر کے قدآور سیاسی لیڈر شردپوار نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے تقریباً 20 منٹ کی تفصیلی ملاقات کی جس کی وجہ سے مہاراشٹر کی سیاسی فضا گرما گئی ایک مرتبہ پھر سے مہاراشٹر میں این سی پی اور بی جے پی اتحاد کی حکومت کی قیاس آرائیاں گشت کررہی ہیں تاہم شردپوار نے ان تمام قیاس آرائیوں کو وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس لیکر مسترد کردیا اور کہا کہ "شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کی مشترکہ قیادت والی مہاوکاس اگھاڑی سرکار چلتی رہیگی اور آئندہ کے انتخابات میں بھی تینوں پارٹیاں مل جل کر حصہ لیں گی"
شردپوار نے مزید کہا کہ "مہاراشٹر کی ودھان پریشد کی گزشتہ تقریباً ڈھائی سال سے خالی سیٹوں کے حوالہ سے بات چیت کی اور شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کے معاملے پر بھی بات ہوئی تھی ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے ان کی جائیداد ضبط کی گئی ہے بی جے پی لیڈران ای ڈی کے حوالہ سے دھمکی دیتے ہیں سنجے راوت کے خلاف کارروائی کی کیا ضرورت تھی؟ کیا ایسا اس لیے کیا گیا کہ وہ حکومت کے خلاف بولتے ہیں؟"
شردپوار نے ایک جانب شیوسینا کے لیڈر سنجے راوت کیخلاف ای ڈی کی کاروائی پر وزیر اعظم سے زبردست نمائندگی کی وہیں اپنی ہی پارٹی کے قد آور لیڈر نواب ملک سے متعلق کچھ کہنے سے قاصر رہے
Comments
Post a Comment