مالیگاؤں، 11 اپریل (این ایم این) : میونسپل کارپوریشن اور لوکل باڈیز کے الیکشن کا انتظار کرنے والوں کو ایک مرتبہ پھر مایوسی ہاتھ لگی ہے کیونکہ وارڈ رچنا اور او بی سی ریزرویشن پر سماعت کو پھر ملتوی کردیا ہے معروف اخبار ممبئی اردو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں آج اوبی سی کے سیاسی ریزرویشن اور میونسپل کارپوریشن انتخابات سے متعلق سماعت ہونے والی تھی۔ تا ہم اس حوالے سے سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ اس لیے بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہونے کا امکان ہے۔ پچھلے آٹھ مہینوں سے اوبی سی کے سیاسی ریزرویشن اور بلدیاتی انتخابات سے متعلق سماعتوں میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔ گزشتہ آٹھ ماہ سے اس معاملے کی کوئی سماعت نہیں ہوئی ہے۔ یہ معاملہ آج کی کارروائی میں شامل تھا۔ اس کیس کو آج کی کارروائی میں ۳۹ نمبر پر سماعت کے لیے رکھا گیا تھا۔ تا ہم آج عدالت نے اس کیس کی سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس لیے اب کہا جا رہا ہے کہ یہ انتخابات موسم برسات سے پہلے کرانا ناممکن ہے۔ دریں اثنا بتایا جاتا ہے کہ اس معاملے میں مسائل طے کرنے کے لیے درخواست گزاروں کی سالیسٹر جنرل کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی اہم بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ گزشتہ مئی میں انہی انتخابات پر بہت اصرار تھی کہ الیکشن فوری کرائے جائیں ، برسات میں بھی الیکشن کرانے میں کیا حرج ہے؟ یہ سوال سپریم کورٹ نے پوچھا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد او بی سی کے لیے سیاسی ریزرویشن کا راستہ صاف ہو گیا تھا تاہم چونکہ اس سے پہلے ۹۲ر میونسپل کونسلوں کے انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا، بہت سے لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس ریزرویشن کو ۹۲ میونسپل کونسلوں کے انتخابات میں بھی لاگو کیا جائے ۔ اس کے علاوہ شندے حکومت نے مہا وکاس اگھاڑی کے دوران بنائے گئے وارڈ ڈھانچے کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس نئے وارڈ ڈھانچے کو سپریم کورٹ میں بھی چیلینج کیا گیا ہے ۔ ان دو چیزوں کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات قانونی دلدل میں پھنس گئے ہیں۔
Comments
Post a Comment