مالیگاؤں، 13 ستمبر (انصاری عارف عمّار) : کہتے ہیں سیاست میں کوئی کسی کا مستقل دوست یا دشمن نہیں ہوتا اسی کے مصداق 'سیکولر' مانی جانے والی جنتادل کھلے عام بی جے پی کیساتھ جانے کیلئے پر تول چکی ہے اگرچہ جنتادل سیکولر کا بی جے پی سے اتحاد سیاسی مجبوری اور کرناٹک کی حد تک ہے لیکن جس دن سے جنتادل اور بی جے پی کے اتحاد کی خبریں منظر عام پر آئی ہیں مقامی سطح پر سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے اور سیاسی مخالفین کو جنتادل سیکولر پر تنقید کرنے کا سنہری موقع ہاتھ لگا ہے جسے جانے نہیں دینا چاہتے ایسے میں جنتادل سیکولر مالیگاؤں کے ذمہ داران جوکہ فرقہ پرستی کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرتے آئے ہیں وہ بھی پارٹی کے اعلیٰ عہدیداران سے جنہوں نے پارٹی کی دیگر اکائیوں کا اعتماد میں نا لیتے ہوئے یہ فیصلہ لیا ہے ان سے نالاں نظر آرہے ہیں، اور بی جے پی سے مل جانے والی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے کی چہ میگوئیاں پارٹی کے ورکروں میں بھی سنائی دے رہی ہے اس سلسلہ میں نیوز مالیگاؤں نے پارٹی کے مقامی عہدیداروں سے رابطہ کرکے اس بات کو جاننے کی کوشش کی کہ کیا لائحہ عمل طئے کیا جاسکتا ہے تاہم پارٹی کے ذمہ داران سے یا تو رابطہ نہیں ہوسکا یا جن سے جاننے کی کوشش کی گئی انہوں نے "دیکھئے اور انتظار کیجئے" والی پالیسی پر گامزن رہنے کا اشارہ دیا پارٹی ذرائع سے چھن کر ملنے والی اطلاعات کے مطابق جنتادل سیکولر مہاراشٹر کی اہم ذمہ دار اور جنتادل سیکولر مالیگاؤں کی سرپرست ساجدہ میڈم سے مشورہ جاری ہے، جبکہ ذرائع سے ملی ایک اور اطلاع کے مطابق جنتادل سیکولر کے جنرل سیکریٹری مستقیم ڈگنٹی بھی ممبئی میں خیمہ زن ہیں اور کچھ پارٹیوں سے رابطہ میں بھی ہیں تاہم جب ان سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے اس سلسلہ میں یہ کہا کہ مقامی ذمہ داران کے مابین تبادلہ خیال جاری ہے ورکروں سے بھی مشورہ کیا جارہا ہے دو روز میں پارٹی کی مقامی صدر شان ہند کوئی خلاصہ کریں گی جس سے منظر نامہ صاف ہوسکتا ہے
Comments
Post a Comment