مالیگاؤں (تجزیہ خبر) : انڈیا، نیوزی لینڈ کے سیمی فائنل مقابلے میں انڈیا کو زبردست جیت حاصل ہوئی اور اس جیت کا سہرا قومی میڈیا سے لیکر بین الاقوامی میڈیا نے مسلم کرکٹر محمد شامی کے سر باندھا ہے یہاں تک کہ بی بی سی نے بھی اپنی خبر کی شروعات ان سطور سے کی ہے ("انڈیا نے نیوزی لینڈ کو محمد شامی کی شاندار بولنگ کی بدولت کرکٹ ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں 70 رنز سے شکست دے دی ہے")
ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ٹوئیٹ میں ایک نہیں دو دو مرتبہ محمد شامی کا ذکر کیا مودی جی نے اپنے ٹویئٹر ہینڈل پر لکھا کہ "آج کا سیمی فائنل شاندار انفرادی پرفارمنس کی بدولت اور بھی خاص رہا ہے، اس گیم میں @محمد شامی کی باؤلنگ کو کرکٹ کے شائقین اور آنے والی نسلیں پسند کریں گے۔" خوب کھیلا شامی
لیکن اس کے برعکس سماجوادی لیڈر اکھلیش یادو کو مسلم کرکٹر کا نام تک لینا گوارا نہیں ہوا کل ہوئی پریس کانفرنس میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ "میں مبارکباد دیتا ہوں انڈیا ٹیم کو، انڈیا اِسی طرح جیتتی رہے، "جو بالر ہے اُس نے کمال کیا"، ویراٹ کوہلی نے اچھی بیٹنگ کی، مجھے خوشی ہے، انڈیا پھر جیتے گی"
سیکولر کہلانے والے نیتا جی نے "ویراٹ کوہلی" کا نام تو لیا لیکن "محمد شامی" کا نام لینا تک گوارا نہیں کیا البتہ برسبیل تذکرہ کہا کہ" جو بالر ہے اس نے کمال کیا"، واضح رہے کہ پریس کانفرنس انڈیا کی جیت کے دوسرے دن ہوئی، جیت سے لیکر پریس کانفرنس ہونے تک ہزاروں مرتبہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا پر محمد شامی کا نام موضوع بحث رہا لیکن نیتا جی کو اس مسلم کرکٹر کا نام تک یاد نہیں یا جان بوجھ کر لینا گوارا نہیں کیا کیا یہی ہے سماجوادی پارٹی کی سیکولر مزاجی؟؟؟ اس سلسلے میں جنتادل چھوڑ کر سیکولر پارٹی سمجھ کر جنتادل میں شامل ہونے والے (ساجدہ میڈم، شانِ ہند، مستقیم ڈگنٹی)
Comments
Post a Comment