مالیگاؤں (راست) مالیگاؤں سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے شہر میں ان دنوں کارنر میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تقریباً پندرہ روز سے جاری ان میٹنگوں میں مقررین راحیل حنیف، ابراہیم انقلابی، سعد شاہد وغیرہ عوام کے سامنے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کا تعارف پیش کررہے ہیں۔ ساتھ ہی مالیگاؤں شہر کے لیڈران کے ذریعے شہر کی عوام کو کس قدر بیوقوف بنایا گیا اسے بھی عوام کے سامنے اجاگر کر رہے ہیں۔ مالیگاؤں شہر کی عوام کو ہورہی مسلسل دِقّت اور پریشانیوں کو کیسے دور کیا جا سکتا ہے اسے بھی شہر کی عوام کے روبرو پیش کیا جا رہا ہے۔ بروز منگل اور بدھ کو اسلامیہ کالونی، مدنی نگر کے اطراف میں ہوئی میٹنگ میں ابراہیم انقلابی نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں موجود ایک بھی لیڈر عوام کا خیر خواہ نہیں ہے اور اس کی بنیادی وجہ شہر مالیگاؤں کی عوام کی جانب سے ان سے باز پُرس نہیں کی جاتی اسی طرح اسکولوں میں ملنے والے ’’شالیہ پوشن آہار‘‘ میں مسلسل بدعنوانی جاری ہے۔ پہلے اسکے ۱۲ ٹھیکیدار ہوا کرتے تھے مگر ایم ایل اے کی شراکت داری کی وجہ سے اب ۳۲ کے قریب ٹھیکیدار ہو چکے ہی اور ان ۳۲ ٹھیکیداروں کے ذریعے شہر کی عوام بالخصوص معصوم بچوں کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش جاری ہے۔ حیرت اور تعجب اس بات پر ہوتا ہے کہ اصلاحِ معاشرہ کا نعرہ دینے والے آج خود چوری اور کمیشن خوری میں ملوث ہیں۔ اب ان کے پاس بھی ٹھیکے داروں کی ٹولی منڈلاتی ہوئی نظر آتی ہے۔ آخر معصوم بچوں کے منہ سے نوالہ چھین کر یہ کیسے مطمئن ہو سکتےہیں؟ اسلئے مالیگائوں شہر کی عوام بالخصوص والدین اور سرپرستوں کو چاہئے کہ روزانہ اسکولوں میں ملنے والے ’’شالیہ پوشن آہار‘‘ جس میں الگ الگ دن کیا دیا جانا چاہئے، اس کی رہنمایانہ ہدایت موجود ہے۔ انڈہ اور پھل فروٹ کے لئے بھی دن مختص ہے۔ مگر سرپرستوں کی لاپرواہی سے اور اسکول انتظامیہ کی ملی بھگت سے ٹھیکیدار اور عوامی نمائندے دن بہ دن مالا مال ہوتے جا رہے ہیں اور غریب عوام کا حق مارا جا رہا ہے۔ آخر کب تک یہ چوری جاری رہے گی؟ کب تک مالیگائوں شہر کی عوام ان چور، چمار اور کمیشن خور لیڈران کو برداشت کرتے رہیں گے؟ کب تک عوام ان سے ہزار اور پانچ سو روپئے لیکر ووٹ دیتے رہینگے اسلئے اب بھی وقت ہے بیدار ہو جائیے۔اس طرح کا بیان SDPI کے ریاستی سیکرٹری مشتاق محاذ کی جانب سے روانہ کیا گیا۔
Comments
Post a Comment