مفتی سلمان ازہری ضمانت ملتے ہی دوبارہ زیر حراست

ممبئی، (شہاب انصاری/ انقلاب) یہاں گھاٹ کوپر علاقے سے گجرات پولس کے ذریعہ گرفتار کئے گئے مفتی محمد سلمان ازہری کو گجرات کے تیسرے کیس میں بھی ضمانت ملی تھی اور وہ جیل سے رہا ہونے والے تھے لیکن ان کی رہائی سے قبل ہی پولس نے امتناعی قانون کے تحت جمعرات کو انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا جس کی وجہ سے اب انہیں فوری طور پر رہائی ملنے کے امکانات کم ہوگئے ہیں۔ مفتی سلمان ازہری کی پی آر ٹیم میں شامل اویس نے بتایا کہ "ضمانت ملتے ہی ہم لوگ مفتی صاحب کو لینے گجرات پہنچ گئے تھے لیکن وہاں ہمیں پتہ چلا کہ کسی دیگر علاقے کی پولیس نے انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمیں وکیل سے پتہ چلا ہے کہ مفتی صاحب پر پاسا (گجرات پر یویشن آف اینٹی سوشل ایکٹیویٹیز ایکٹ) عائد کرکے جیل میں بھیج دیا گیا ہے۔ اب 10 سے 12 روز میں جیل اور پولس افسران کی ایک کمیٹی بیٹھ کر اس بات پر غور کرے گی کہ مفتی صاحب کو رہا کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ اگر اس کمیٹی نے انہیں رہا نہ کرنے کا فیصلہ کیا تو ان کی رہائی کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع ہونا پڑے گا اور عدالت جانے کی نوبت آنے کی صورت میں ان کی رہائی کو مزید وقت لگ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ جونا گڑھ کلکٹر کے ذریعہ وارنٹ جاری کئے جانے کی بنیاد پر جونا گڑھ کرائم برانچ کے افسران نے مفتی سلمان ازہری کو حراست میں لیا ہے۔ ایک جلسے میں متنازع تقریر کرنے کے الزام کے تحت ان پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔

Comments