مالیگاؤں : 30 ستمبر (پریس ریلیز) سماجوادی پارٹی کے یوا نیتا مستقیم ڈگنیٹی نے مہاراشٹر حکومت کے وزیر شہری ترقیات و نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور پرنسپل سیکرٹری وزیر شہری ترقیات موڑے کو ایک انتہائی چونکا دینے والی اور عوامی زندگی کو خطرہ پہنچانے والی ایک شکایت دی ہے جس کے مطابق انہوں نے شکایتی مکتوب میں کہا کہ 2009 میں، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی مشترکہ شراکت سے مالیگاؤں شہر کے مالدہ شیوار میں گھرکل اسکیم کے تحت 11,520 مکانات بنائے گئے تھے۔ لیکن ان مکانات کی تعمیر میں ٹھیکیدار نے بنیادی سہولیات، حفاظت اور پائیداری کا مکمل طور پر فقدان کیا اور اس کالونی کو مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کو منتقل کر دیا۔ بدقسمتی سے میونسپل کارپوریشن نے بھی عوام کے تحفظ اور شہریوں کے مستقبل کی فلاح و بہبود کو دیکھنے کی بجائے لاپرواہی سے اس کالونی کو قبول کرلیا۔ جس کی وجہ سے آج بھی ہزاروں خاندان ہر موسم میں مشکل میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔26 ستمبر 2025 کو تحصیلدار نے کارروائی کرتے ہوئے اس کالونی کے علاقے سے بڑے پیمانے پر ریت اور مٹی اور مورم کی چوری کا پردہ فاش کیاہے، تاہم یہ معاملہ چوری ریت تک محدود نہیں ہے۔ ہماری معلومات کے مطابق کالونی کی تعمیر میں استعمال ہونے والے پتھر، اینٹیں اور مورم کی بڑی مقدار بھی چوری ہو گئی ہے، جس سے تقریباً 25 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس چوری کے سبب عمارت کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی کو خطرہ ہے اور عمارتیں کسی بھی وقت گر سکتی ہیں، جس سے ہزاروں عوام کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔مستقیم ڈگنیٹی نے مزید لکھا کہ ہم نے پہلے اس معاملے کو مالیگاؤں میونسپل کمشنر اور میونسپل انجینئر کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا۔ لیکن انہوں نے کوئی فوری اور ٹھوس اقدام نہیں کیا۔ آخر کار تحصیلدار کی کارروائی سے ہی اس گھوٹالے کا پردہ فاش ہوا۔
مستقیم ڈگنیٹی نے منترالیہ میں آج وزیر شہری ترقیات کے پرنسپل سیکرٹری موڑے صاحب سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ سے ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے میں ہونے والی تمام چوریوں کی آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں، اور اس کے پیچھے ٹھیکیداروں، کارپوریشن آفیسران اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے نام سامنے لائے جائیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔اسی طرح کالونی میں تمام عمارتوں کا فوری طور پر اسٹرکچرل آڈٹ کرایا جائے اور اگر ضروری ہو تو رہائشیوں کی بحالی، عارضی طور پر نقل مکانی یا دیگر جان بچانے والے اقدامات کو فوری طور پر نافذ کیا جائے۔چونکہ اس معاملے میں کارپوریشن انتظامیہ میں سنگین لاپرواہی اور بدعنوانی ثابت ہوئی ہے، اس لیے مالیگاؤں میونسپل کمشنر اور میونسپل انجینئر کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے اور سخت سزا دی جائے۔اگر مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن پر ایڈیشنل تحصیلدار کے ذریعہ عائد کردہ ₹5,47,34,650/- کا جرمانہ براہ راست میونسپل کارپوریشن کے خزانے سے ادا کیا جائے تو اس کا بوجھ عام شہریوں کے ٹیکسوں پر پڑے گا۔ یہ ٹیکس عوام کی سہولت کے لیے ہیں جرمانے کی ادائیگی کے لیے نہیں۔ لہٰذا یہ جرمانہ متعلقہ قصور وار افسر، کمشنر اور میونسپل انجینئر کے ذاتی اثاثے ضبط کر کے وصول کیا جائے۔ اس کے لیے مہاراشٹر میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1949 میں ذمہ داری اور ضبطی کی دفعات کے مطابق کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت کو چاہیے کہ وہ پورے معاملے کا جائزہ لے اور ایک آزاد انکوائری کمیشن کا تقرر کرے، اور محکمہ شہری ترقیات کو متعلقہ قواعد کو مزید سختی سے نافذ کرنا چاہیے۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ یہ معاملہ صرف جائیداد کی چوری تک محدود نہیں ہے۔ یہ ہزاروں بے گناہ شہریوں کی زندگیوں کے لیے سنگین خطرہ، عوامی فنڈز کی لوٹ مار اور حکمرانی کے نظام میں اعتماد اور خیانت کا معاملہ ہے۔ اس لیے فوری اور سخت کارروائی ناگزیر ہے۔ہمیں پوری امید ہے کہ ہماری براہ راست مداخلت سے انصاف دیا جائے گا۔مستقیم ڈگنیٹی نے اس خط کے ساتھ ایڈیشنل تحصیلدار کی جانب سے کی گئی کارروائی کا خط، ریت اور سامان کی چوری کی رپورٹ، سب ڈویژنل افسران کو دیے گئے خط کی کاپی کے ساتھ ساتھ کالونی کے علاقے میں ریت کی چوری کی وجہ سے پیدا ہونے والے گڑھوں کی تصاویر، جس سے مکینوں کی زندگیوں کو براہ راست خطرہ لاحق ہے، اور گھرکل کالونی کی تعمیر کے سنگین نقصانات اور خطرناک حالات کی تصاویر بھی منسلک ہیں۔
اس موقع پر پرنسپل سیکرٹری نے مستقیم ڈگنیٹی کو تیقن دیا کہ مہاراشٹر حکومت اس معاملے میں سنجیدگی سے نوٹس لیکر انکوائری کریگی اور خاطی افراد و آفیسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔سیکرٹری نے اس مکتوب کی روشنی میں مالیگاؤں کارپوریشن سے بھی جواب طلب کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔اس موقع پر مستقیم ڈگنیٹی کے ہمراہ عبدالرحمن انصاری ، خورشید کابل وغیرہ موجود تھے ۔
Comments
Post a Comment